Handwrite

بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِيم

Ads Area

Neend Kyun Raat Bhar Nahi Aati نیند کیوں رات بھر نہیں آتی

 

Neend Kyun Raat Bhar Nahi Aati 

نیند کیوں رات بھر نہیں آتی

جسمانی و ذہنی صحت برقرار رکھنے کا قدرتی طریقہ رات کی بھرپور نیند ہے۔نیند جسمانی و ذہنی توڑ پھوڑ کی مرمت کرتی ہے۔پھر دن بھر کی تھکاوٹ سے جو توانائی خرچ ہو جاتی ہے،وہ بھی رات ہی کی بھرپور نیند کے طفیل بحال ہوتی ہے۔حالانکہ نیند کی حالت میں ذہن مکمل طور پر خوابیدہ نہیں ہوتا اور مسلسل کام کر رہا ہوتا ہے،مگر خارجی دنیا سے رابطہ نہ ہونے کی بنا پر وہ نسبتاً آرام کی حالت میں 
ہوتا ہے۔

آرام کی عادت تفکرات ختم کرتی ہے۔دورانِ نیند ہمارے دُکھ درد،مسائل اور پریشانیاں شعور کی گرفت سے دُور ہو جاتے ہیں۔ہر فرد کے لئے نیند کی ضرورت مختلف ہوتی ہے۔یہ چند گھنٹوں سے آٹھ یا دس گھنٹے تک ہوتی ہے۔عمر میں اضافے کے ساتھ نیند کی ضرورت کم ہوتی رہتی ہے۔

عام طور پر نوزائیدہ بچے تقریباً 18 گھنٹے سوتے ہیں۔بارہ سال کی عمر میں یہ دورانیہ 8 گھنٹے رہ جاتا ہے۔

25 سے 45 سال کی عمر والوں کے لئے 7 گھنٹے کی نیند کافی ہوتی ہے کہ عمر کے اس حصے کے بعد بستر پر لیٹنے کا دورانیہ تو بڑھ جاتا ہے،لیکن نیند کا مجموعی دورانیہ کم ہو جاتا ہے۔یہی سبب ہے کہ عمر رسیدہ افراد نیند کی کمی کی شکایت کرتے ہیں۔

اگر آپ کسی وجہ سے نیند کی کمی کا شکار ہیں یا پھر رات سونے میں دشواری پیش آتی ہے؟تو اسباب تلاش کرنے کے لئے ہلکاں نہ ہوں،کیونکہ اکثر افراد بے خوابی کا شکار نہیں ہوتے،بلکہ اس سے متعلق پریشانی انہیں پریشان رکھتی ہے۔
دراصل زیادہ تر افراد کو یہ علم ہی نہیں ہوتا کہ انہیں کس قدر نیند کی ضرورت ہے۔انہیں صرف یہ شکایت ہوتی ہے کہ وہ پوری رات سو نہیں پاتے؟لہٰذا نیند کی کمی کی شکایت سے قبل اپنے کام،ماحول اور کارکردگی کا جائزہ لینا ضروری ہے۔یاد رکھیں،اگر کام کی نوعیت مشقت طلب ہے،تو زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے،اس کے برعکس معمولی نوعیت کے امور انجام دینے والوں کو نیند کی ضرورت کم ہوتی ہے۔

دن بھر تھکا دینے والے کاموں کے بعد تقریباً سب ہی کو پُرسکون نیند کی خواہش ہوتی ہے،لیکن اگر دن میں کچھ وقت سستا لیا جائے،تو اس وجہ سے بھی رات میں نیند کا دورانیہ کم ہو جاتا ہے۔
نیند میں کمی مختلف اقسام کی ہو سکتی ہے۔مثلاً رات کے ابتدائی حصے میں نیند نہ آنا،جلد بیدار ہو جانا،رات میں بار بار جاگنا یا طویل نیند کے باوجود صبح تازہ دم نہ ہونا وغیرہ۔

جسمانی یا نفسیاتی امراض اور تمام اقسام کے درد بھی نیند متاثر کرنے کا سبب بنتے ہیں۔اسی طرح بعض نارمل جذبات بھی وقتی طور پر نیند کی کمی و بیشی کا باعث بن جاتے ہیں۔علاوہ ازیں،امتحانات،ملازمت کے لئے انٹرویو اور کسی اہم فرد سے ملاقات جیسے عوامل بھی نیند متاثر کر سکتے ہیں۔اس پریشانی سے محفوظ رہنے کے لئے بہتر ہو گا کہ کوئی مثبت کام شروع کریں۔

جیسے رات میں مطالعے کی عادت ڈالیں۔بے خوابی کی فکر کریں،نہ زبردستی سونے کی کوشش کی جائے۔دیکھا گیا ہے کہ اکثر افراد فراغت کے اوقات میں بستر پر لیٹے رہتے ہیں،تو یہ امر بھی نیند کی کمی کی وجہ بن سکتا ہے،لہٰذا بستر صرف سونے کے لئے استعمال کریں۔پُرسکون ماحول میں سوئیں،جو ہر قسم کے شور شرابے سے پاک ہو۔دراصل،شور شرابا ہماری جسمانی و ذہنی استعداد کی کمی کا باعث بنتا ہے اور نہ صرف جاگنے،بلکہ نیند کی حالت بھی متاثر کر دیتا ہے۔

زیادہ شور و شرابے والے ماحول میں سونے سے جسمانی حرکات میں اضافہ ہو جاتا ہے،جس کے نتیجے میں پُرسکون نیند نہیں آتی اور پورا دن تناؤ میں گزرتا ہے۔واضح رہے،ماحول میں کسی بھی طرح کا شور نیند کا معیار متاثر کرنے کا باعث بنتا ہے،خواہ نیند کا دورانیہ طویل ہی کیوں نہ ہو۔اپنے سونے کے کمرے میں دبیز پردے لگوائیں،دروازے،کھڑکیاں بند رکھیں،ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی آواز بھی ہلکی رکھی جائے۔

اگر آپ خاموشی کے فوائد سے آگاہ نہیں،تو صبح سویرے کسی پارک میں کچھ وقت گزاریں،خاموشی خود آپ سے روشناس ہو کر آپ کو اپنے فوائد سے آگاہ کرے گی۔
پریشانی نیند کی دشمن ہے،جو نیند کا معیار ہی نہیں،بلکہ دورانیہ بھی متاثر کر دیتی ہے،لہٰذا پریشان ہونا چھوڑ دیں اور پُرسکون رہنا سیکھ لیں۔اس ضمن میں سکون آور مشقوں کا سہارا لیں۔خود کو تناؤ سے دُور رکھنے کے لئے فطری مناظر جیسے ڈوبتا یا اُبھرتا سورج دیکھیں۔

اس موقعے پر شفق کے رنگوں میں ہونے والی تبدیلیوں پر غور کریں،سمندر یا دریا کے قریب جائیں،ان کی موجوں سے لطف اندوز ہوں۔خوشگوار یادیں،لمحات اپنے ذہن میں تازہ رکھیں کہ ان کا تصور آپ کو تناؤ سے دُور اور آپ کی نیند کو بہتر کر دے گا۔صبح سویرے کسی باغ میں چلے جائیں۔کچھ دیر چہل قدمی کے بعد اپنی آنکھیں بند کر کے سورج کی طرف رُخ کر لیں۔پھر چند سیکنڈ کے لئے اپنی سانسیں روک کر خود کو کسی مجسمے کی مانند جامد کر لیں اور اپنے ذہن کو ہر قسم کے خیالات سے خالی کر دیں۔

پھر منہ کے ذریعے ایک گہرا سانس لے کر ناک سے خارج کریں۔اس دوران تمام تر توجہ اپنی سانس کی طرف مرکوز رکھی جائے۔کچھ ہی دیر بعد آپ کو اپنے اندر ایک خوشگوار اور توانائی سے بھرپور تبدیلی محسوس ہو گی۔سانس کی یہ مشق آپ کو دن و رات کے اوقات میں نہ صرف تازہ دم رکھے گی،بلکہ دن میں کام کی جانب اور رات کو نیند کی طرف مائل کرنے کا سبب بھی بنے گی۔

بھرپور نیند کے لئے جہاں ماحول کا پُرسکون ہونا ضروری ہے،وہیں بستر بھی آرام دہ ہونا چاہیے۔اس کے علاوہ منفی خیالات سے دُور رہیں۔مثبت سوچیں اور دیکھنے کا زاویہ بھی مثبت رکھیں۔تناؤ سے دُوری کے لئے سچ بولیں،نرم لہجے میں اچھے الفاظ سے گفتگو کریں۔آنکھوں سے دنیا کی خوبصورتی دیکھیں،اپنے دل میں نہ صرف دوسروں کے لئے،بلکہ اپنے لئے بھی محبت کے جذبات رکھیں،ناراضی سے دُور رہیں۔

ان ہدایات پر عمل آپ کو سکون کی دولت سے مالا مال کر دے گا،جو پُرسکون نیند کا باعث بنے گا۔ایک اور طریقہ جو نیند لانے کے لئے موٴثر ہے،وہ ہے تھکاوٹ۔دراصل جسمانی طور پر تھک جانے کے نتیجے میں فطرت ہمیں خود بخود گہری نیند سلا دیتی ہے۔تھکن سے چور ہوں،تو سولی ہو یا میدانِ جنگ،نیند آ جاتی ہے۔خود تنویمی کا عمل نیند کے لئے بے مثال ہوتا ہے۔بستر پر لیٹ کر تمام عضلات ڈھیلا چھو دیں،زیرِ لب آہستگی سے اپنے آپ کو ہدایات دیں ”تناؤ ختم کرو“ ،اس کے بعد آنکھوں  ہدایت دیں ”پُرسکون رہو اور بند ہو جاؤ“،پھر اپنے ذہن کو ہدایت دیں”پُرسکون  جاؤ،فکرات سے دُور ہو جاؤ“،اب خود کو ہدایت دیں،”میں پُرسکون ہوں،مجھے نیند آ رہی ہے
ان ہدایات کے بعد آہستہ آہستہ آپ کو نیند آنے لگے گی۔

کم یا زیادہ درجہ حرارت بھی نیند پر اثر انداز ہوتا ہے،تو خالی پیٹ سونے سے نیند کی مقدار کم ہوتی ہے۔کافی چائے،نشہ آور اشیاء اور خواب آور ادویہ سے بھی پرہیز کریں۔خواب آور ادویہ کا استعمال ابتداء میں تو بہتر محسوس ہوتا ہے،لیکن عادی ہونے کے بعد ان کے مضر اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔اَن گنت افراد مسکن ادویہ کے استعمال کے باوجود بھی نیند کی کمی کی شکایت کرتے ہیں۔

اگر کسی وجہ سے معالج خواب آور دوا تجویز کرے،تو اپنی مرضی سے اس کی مقدار میں کمی بیشی نہ کی جائے۔رات سونے سے قبل ایک گلاس نیم گرم دووھ پئیں کہ یہ بھی نیند لانے میں اکسیر ثابت ہوتا ہے۔دراصل دودھ میں ”Tryptophan“ پایا جاتا ہے،جو قدرتی مسکن ہے۔دودھ ہی کی طرح دہی کا استعمال بھی نیند لانے میں مفید ہے۔رات سوتے وقت اللہ کو یاد کریں،نیند کی دعا اردو ترجمے کے ساتھ پڑھیں  کہ یہ اعصاب کو نرم اور پُرسکون بناتی ہے،جو نیند کا خاصہ ہے۔

Neend Kyun Raat Bhar Nahi Aati
Why doesn't sleep come through the night?
A natural way to maintain physical and mental health is a good night's sleep. Sleep repairs physical and mental damage. Then, the energy that is spent due to fatigue throughout the day is also restored through a good night's sleep. Although in the state of sleep the mind is not completely dreamy and is constantly working, but due to lack of contact with the external world, it is in a state of relative rest.
happens.

The habit of rest eliminates thoughts. During sleep, our pains, problems and worries are removed from the grasp of consciousness. The need for sleep is different for each person. It ranges from a few hours to eight or ten hours. The need for sleep decreases as I increase.

Normally, newborn babies sleep about 18 hours. By the age of twelve, this period is reduced to 8 hours.

For people aged 25 to 45 years, 7 hours of sleep is enough. After this age, the duration of lying in bed increases, but the overall duration of sleep decreases. This is the reason that elderly people Complains of lack of sleep.

If you suffer from lack of sleep or have trouble sleeping at night for some reason, don't be quick to look for reasons, because most people don't suffer from insomnia, but the problems related to it keep them worried. .
In fact, most people do not know how much sleep they need. They only complain that they cannot sleep the whole night. Therefore, before complaining about lack of sleep, evaluate your work, environment and performance. Important. Remember, if the nature of the work is demanding, then more sleep is needed, on the contrary, those who perform menial tasks need less sleep.

Almost everyone wants a good night's sleep after a tiring day's work, but if some time is taken lightly during the day, the duration of sleep at night is also reduced due to this.
Lack of sleep can be of different types. For example, not falling asleep in the early part of the night, waking up early, waking up repeatedly in the night or not being refreshed in the morning despite a long sleep, etc.

Physical or psychological diseases and all types of pain also cause sleep disturbances. Likewise, some normal emotions can also temporarily cause sleep deprivation. In addition, exams, job interviews and any important Factors like meeting a person can also affect sleep. To be safe from this problem, it would be better to start something positive.

Like getting into the habit of studying at night. Worry about insomnia, don't try to sleep forcefully. It has been seen that most people lie in bed during their free time, so this can also be the cause of lack of sleep. Therefore, use the bed only for sleeping. Sleep in a quiet environment, which is free from all kinds of noise. Actually, noise causes a lack of our physical and mental efficiency and not only wakefulness, but also the state of sleep. Affects.

Sleeping in a noisy environment increases physical activity, which results in restless sleep and stress throughout the day. To be clear, any kind of noise in the environment can affect the quality of sleep. It happens, even if the duration of sleep is long. Put black curtains in your bedroom, keep doors, windows closed, radio and television volume should be kept low.

If you are not aware of the benefits of silence, spend some time in a park early in the morning, the silence itself will enlighten you and make you aware of its benefits.
Anxiety is the enemy of sleep, which affects not only the quality of sleep, but also the duration, so stop worrying and learn to be calm. In this regard, resort to relaxation exercises. To keep yourself away from stress Watch natural scenes like sunsets or sunrises.

On this occasion, meditate on the changes in the colors of the twilight, go near the sea or river, enjoy their waves. Keep the happy memories, the moments fresh in your mind so that the image of them can take away your stress and your life. It will improve sleep. Go to a garden early in the morning. After a short walk, close your eyes and face the sun. Then hold your breath for a few seconds and make yourself still like a statue. Take and empty your mind of all kinds of thoughts.

Then take a deep breath through the mouth and exhale through the nose. During this time, focus all your attention on your breath. After a while, you will feel a pleasant and energetic change within you. This breathing exercise. It will not only keep you fresh during the day and night, but will also make you inclined towards work during the day and towards sleep at night.

While the environment must be calm for a good sleep, the bed should also be comfortable. Also, stay away from negative thoughts. Think positive and have a positive perspective. To get rid of stress, speak the truth in a soft tone. Talk with good words. See the beauty of the world with your eyes, keep feelings of love in your heart not only for others, but also for yourself, stay away from resentment.

Following these instructions will enrich you with a wealth of relaxation, which will lead to restful sleep. Another method that is effective in inducing sleep is fatigue. It automatically induces deep sleep. Whether you are a thief from fatigue, be it civilian or battlefield, sleep comes. The process of self-relaxation is unparalleled for sleep. Lying on the bed, all the muscles are relaxed.

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad